Header Ads Widget

Hum Ko Waeez Yeh Khabar Sub Hai Ke Jannat Kia Hai

Hum-Ko-Waeez-Yeh-Khabar-Sub-Hai

ہم کو واعظ یہ خبر سب ہے کہ جنت کیا ہے

کوچہء یار سے لیکن اُسے نسبت کیا ہے


جس کی ذلت میں بھی عزت ہے ، سزا میں بھی مزا

کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ محبت کیا ہے


مجھ سے برگشتہ نہ ہوتے تو تعجب ہوتا

آپ کو عذرِ تغافل کی ضرورت کیا ہے


کیوں ہے در پردہ لگاوٹ جو بظاہر ہے گریز

نہ کھُلا کچھ نگہِ یار کی نیت کیا ہے


شادماں ہو کے ترے درد سے کہتا ہے یہ دل

ہے اذیت جو یہی چیز تو راحت کیا ہے


خوف ہو اُن کو تو ہو حُسن کی بدنامی کا

ہم ہیں عاشق، ہمیں پروائے ملامت کیا ہے


رندِ مے نوش کبھی ، صوفیِ صافی ہے کبھی

حسرت آخر یہ ترا رنگِ طبعیت کیا ہے

Post a Comment

0 Comments