محبت ہم سے کرنی ہے
تو پھر وعدہ نہیں کرنا
یہ وعدے ہم نے دیکھے ہے
کہ اکثر ٹوٹ جاتے ہے
محبت ہم سے کرنی ہے
تو پھر ضد بھی نہیں کرنا
یہ ضد بھی ہم نے دیکھی ہے
کہ ساتھی چھوٹ جاتے ہے
محبت ہم سے کرنی ہے
تو پھر تحفہ نہیں دینا
یہ تحفے ہم نے دیکھے ہے
بہت مجبور کرتے ہے
محبت ہم سے کرنی ہے
تو پھر شکوہ نہیں کرنا
یہ شکوے ہم نے دیکھے ہے
دلوں کو دور کرتے ہے
محبت ہم سے کرنی ہے
تو رویا نہ کرنا
یہ آنسو ہم نے دیکھے ہیں
یہ دلوں کو چیر دیتے ہیں
0 Comments
Please don't enter any spam link in the comment box.